Friday 1 June 2012

بہاروں کو چمن یاد آ گیا ہے



بہاروں کو چمن یاد آ گیا ہے

مجھے وہ گل بدن یاد آ گیا ہے

لچکتی شاخ سے جب سر اٹھایا

کسی کا بانکپن یاد آ گیا ہے

میری خاموشیوں پہ ہنسنے والو

مجھے وہ کم سخن یاد آ گیا ہے

تمہیں مل کر کے آج یزداں پرستوں

غرور ِاہرمن یاد آ گیا ہے

تیری صورت کو جب دیکھا ہے میں نے

عروج فکر و فن یاد آ گیا ہے

کسی کا خوبصورت شعر سن کر

تیرا لطفِ سخن یاد آ گیا ہے

ملے وہ اجنبی بن کر تو رفعت

زمانے کا چلن یاد آ گیا ہے

No comments:

LinkWithin

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...